استور، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا آفت زدہ قرار نہیں دیا گیا تو چہلم کا جلوس دھرنے میں تبدیل ہوگا، شیعہ علماء کونسل
استور (رانا نیک عالم) استور کے تباہ شدہ علاقوں کشونت سمیت دیگر علاقوں کو فوری آفات زادہ قرار دے کر امرجنسی بنیادوں پر منتقلی نہیں کی جاتی ہے تو چہلم کا جلوس دھرنے میں تبدیل ہوگا
سیلاب متاثرین بالائی علاقہ کشونت کی عوام شعیہ علماء کونسل کے صدر شیخ محمد حسین کی قیادت میں دیگر علماء کرم شیخ بشیر شیخ حیدری شیخ محمد لطیف شیخ عبدالوحید شیخ صادق امان علی منیجر محمد اسلم حاجی کھکرو خان سرور خان اکبر علی اکبر خان شیخ ریاض ایڈوکیٹ معراج شیخ محد صادق حاجی اعجاد علی کے ساتھ استور پریس کلب آمد اور ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوہے متاثرین کشونت نے کہا کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان گورنر گلگت بلتستان فورس کمانڈر گلگت بلتستان چیف سیکریٹری اور دیگر تمام سیاسی قیادت گلگت بلتستان ہمیں یہ بتائیں کہ آفات زادہ ضلع استور گلگت بلتستان کا حصہ ہے یا کسی اور صوبے کا یا جگہ کا پرشینگ سیلاب آیا ہوا پندرہ دن سے زیادہ عرصہ گزر گیا کشونت میں تبائی کو تقربیا دس دن ہوگئے
کشونت کے ساتھ دیگر قریب ترین گاوں بھی شامل ہیں جبکہ تیسری مرتبہ عیدگاہ پاپونوٹ فینہ بولن راما کوٹی موس شپے پریشنگ ایریا میں سیلاب آیا مگر کشونت ایریا میں دو افراد جانبحق گاوں کہ گاوں کا نام نشان میٹ چکا ہے کم سے کم دس پیس اور زیادہ سے زیادہ بیس پیس والے ارسی سی مکانات سمیت لچھے مکانات دکانیں مارکیٹیں گاڑیاں اشیاء خوردونوش تمام فصلیں سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور اس گاوں کے اندر ہر گزارتا دن قیامت سے کم نہیں جب بھی آسمان میں بادل آجاتے ہیں
لوگ اسکولوں اور مسجدوں سمیت دور دراز محفؤظ مقامات کی طرف چلے جاتے ہیں شدید خوف پریشانی کی عالم میں متاثرین کھلے آسمان تلے خیموں کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں مگر نا اہل بے حس صوبائی حکومت کو ہماری جان مال کی کوئی پرواہ نہیں وزیر اعلی فسٹیول میں جا کر لطف تو اٹھا سکتے ہیں مگر متاثرین کی خبر لینے کے لیے تیار نہیں دفاعی اعتبار سے اہم ضلع استور کی عوام کے ساتھ نا انصافی اور نظر انداز کرنے کا سلسلہ فوری بند کرکے وزیر اعلی گورنر چیف سیکریٹری فوری متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے متاثرہ علاقوں کو فوری آفات زادہ قرار دے کر امرجنسی بنیادوں پر بحالی کام شروع کیا جائیں
متاثرین کو پکوری داس سمیت کسی محفوظ مقامات پر منتقیل کیا جائیں اور تمام نقصانات کا فوری معاوضہ دیا جائیں تمام واٹر چینلز واٹر سپلائی کو فوری بحال کیا جائیں حکومت ہماری تبائی کا مزاق نہ بنائیں اس وقت کشونت سمیت دیگر متاثرہ علاقوں کی عوام سخت ازیت اور پریشانی کی شکار ہے ہم وزیر اعظم پاکستان تمام میڈیا عوامی حلقوں کی طرف سے متاثرین کی حوصلہ افزائی اور ترجمانی کرنے پر ہم مشکور ہیں ساتھ میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے بھی دستیاب وسائل کے مطابق متاثرین سیلاب کے ساتھ کھٹرے ہونے اور مداد کرنے پر مشکور ہیں ہم صرف چہلم تک حکومت کو وقت دیتے ہیں اگر چہلم تک متاثرین سیلاب کے مسائل مشکلات کے ساتھ منتقلی نہیں کی جاتی ہے تو چہلم کا جلوس دھرنے میں تبدیل ہونے کے ساتھ تمام بچوں کے ہمراہ وزیر اعلی گورنر اور چیف سیکریٹری کے آفس کے سامنے بھی دھرنا اور یہاں سے پیدال لانگ مارچ بھی ہوسکتا ہے۔