محکمہ تعلیم کی ہنزہ دشمن پالیسی قابل مذمت، شدید مزاحمت کرینگے،ریحان شاہ
ہنزہ(وطین نیوز)چیف آرگنائزر پاکستان مسلم لیگ ن ہنزہ و سابق امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 6 ہنزہ ریحان شاہ نے میڈیا کو جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان حکومت کی ضلع ہنزہ کے تعلیم دشمن پالیسی نا منظور۔ محکمہ تعلیم اور گلگت بلتستان حکومت کی ہنزہ دشمنی سر چڑھ کر بولنے لگا 380 پوسٹوں میں سے ضلع ہنزہ کو محض 12 اساتذہ کی پوسٹیں دینا سنگین مذاق اور تعلیم کش پالیسی کا حصہ ہے۔
محکمہ تعلیم کی طرف سے محض 3 یونین کونسل کو خواتین کی محض 12 اسامی دیکر سب ڈویژن گوجال اور شیناکی تحصیل کے انتہائی اساتذہ کی قلت کے شکار تعلیمی اداروں کو محروم رکھنا ان علاقوں کے طلباؤ طالبات اور پڑھے لکھے نوجوانوں کے ساتھ ظلم ہے۔ماضی میں بھی ہنزہ کو دیوار سے لگانے اور سرکاری اداروں میں مبینہ کرپشن،اقربہ پروری پر مراعات لیکر سیر سپاٹے میں مصروف منتخب اور غیر منتخب افراد کی مجرمانہ خاموشی شرمناک ہے۔
کھیل کود انتہائی لازم جز مگر اس میں مگن ہوکر اپنے بنیادی مسائل سے روگردانی بڑے سانحے سے دوچار ہوسکتا ہے۔محکمہ تعلیم ہنزہ صوبائی حکومت کے اس غیر منصفانہ پوسٹوں کی تقسیم پر خاموش رہ کر اس گھناونے کھیل میں برابر کے شریک ہیں۔صوبائی حکومت کے نام نہاد نمائندے اور علاقے سے منتخب نمائندے اس گھناونے کھیل کا نوٹس لیں ورنہ ہنزہ کے نوجوان درابی کے رسی انکے گردن میں ڈال بازار میں گھسیٹ لینگے اور انہیں عبرت کا نشان بنائینگے۔ل
ہٰذا صوبائی حکومت کے نام نہاد معتصب ذہنیت کے حامل ذمہ داران اپنے فیصلے پر نظرِ ثانی کریں اور سب ڈویژن گوجال اور شیناکی کے اساتذہ کے خالی سکولوں میں مناسب حصہ دیا جائے اور طلباء کے مستقبل اور بے روزگار نوجوانوں سے روزگار کے مواقع چھینے کی اس مذموم سازش کو واپس لیں ورنہ شدید ترین عوامی ردعمل کے لیے تیار رہیں۔ ہنزہ کے بے روزگار نوجوانوں خواب خرگوش سے جاگیں۔