لوکل کونسلات کے کنٹریکٹ ملازمین کی تیسری بار وزیر اعلیٰ کے نام مستقلی کیلئے اپیل
تحریر:مظہر مغل
اسلام علیکم وزیر اعلیٰ صاحب۔ ہم جملہ گلگت بلتستان لوکل کونسلات کے 43 کنٹریکٹ ملازمین گزشتہ 8 سے10 سالوں سے دیامر، استور، سکردو، گانچہ، شگر، ہنزہ، غذر اور گلگت میں ضلع کونسلوں، میونسپل کمیٹیوں، کارپوریشنوں میں خالی آسامیوں پر پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں، لوکل کونسلات کے سیکریٹری سمیت دیگر زمہ دار آفیسران نے مستقلی سے متعلق کوئی بھی کاروائی سے گریزاں ہیں، ان سبھی کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ اپنے صوابدیدی اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے ریگولائزیشن ایکٹ 2020 کے مطابق مستقلی کیلئے احکامات دے سکتے ہیں یا عدالت میں مستقلی کیلئے اپیل کرسکتے ہیں۔ ہم محکمے کے آفیسران کے راہنمائی سے استفادہ کرتے ہوئے آپ سے مستقلی کیلئے تیسری دفعہ اپیل کررہے ہیں، جبکہ اس سے قبل ائیرپورٹ متاثرین کے اختتامی تقریب کے بعد باقاعدہ میڈیا کے ذریعے درخواست پہنچائی جاچکی ہے امید ہے وزیر اعلیٰ صاحب نظر ثانی فرمائیں گے۔ جناب وزیر اعلیٰ صاحب آپ سے یہ بات مخفی نہ رہے کہ ریگولائزیشن ایکٹ 2020 صرف اور سول سرونٹ کہلانے والے ملازمین کے مفادات کا تحفظ کررہا ہے جبکہ پبلک سرونٹ کی کیٹگری سے تعلق رکھنے والے ملازمین متعلقہ ایکٹ کے ثمرات سے یکسر محروم ہے۔ حالانکہ سول سرونٹ سے زیاد ہ پبلک سرونٹ عوامی خدمت میں کوشاں اور اپنی زمہ داریوں کا احسن انداز میں سر انجام دیتے ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2014 صرف اور صرف جرمانوں کے حصول، تجاوزات کے خلاف کاروائیوں والی شقوں کو سیڑھی بناکر ریونیو کے حصول کیلئے آفیسران کام تو کرتے ہیں مگر یہی لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2014 کو جواز بناکر لوکل کونسلات کے کنٹریکٹ ملازمین کے مستقل نہیں کیا جاتا، حالانکہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کو بنانے والے پالیسی میکرز کا کہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2014 تحت لوکل کونسلات خود مختار ہیں اور وہ اپنے ادارے کی بہتر مفاد کیلئے فیصلے کرسکتے ہیں۔ اسی ایکٹ کی ایک ذیلی شق کے ذریعے جی بی لوکل کونسل بورڈ کا کا قیام عمل میں لایا گیا تھااور ماشاء اللہ گزشتہ 8 سالوں سے پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ اور یہی جی بی لوکل کونسل بورڈ کونسلات کے کنٹریکٹ ملازمین کی مستقلی کیلئے کوششوں میں مصروف ہے مگر فیصلہ نہیں ہورہا ہے جس کی وجہ کنٹریکٹ ملازمین کی تسویش میں اضافہ ہورہا ہے۔جناب وزیر اعلیٰ صاحب جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ طویل خدمات کے وجہ جملہ کنٹریکٹ ملازمین کی عمریں گزر چکی ہیں اور کسی اور محکمے میں بھرتی نہیں ہوسکتے اور نہ ہی اپلائی کرسکتے ہیں۔ گلگت بلتستان لوکل کونسلات کے کنٹریکٹ ملازمین کے ساتھ دوہرا رویہ کیوں روا رکھا جارہاہے، ریگولائزیشن ایکٹ 2020 سول سرونٹ میں کی نمائندگی کررہاہے یا پبلک سرونٹ کی اسکی تشریح کی ضروری ہے کیونکہ دنوں کیٹگریز سے تعلق رکھنے والے سرکاری ملازم ہیں اور سرکارصرف حکومت پاکستا ہے۔جناب عالی؛بلدیاتی انتخابات نہ ہونے سے لوکل کونسلات کے ساتھ لوکل کونسلات کے ملازمین مشکلات سے دوچار ہیں، جناب عالی آپ کے دور میں ہی نیٹکو کنٹریکٹ ملازمین مستقل ہوئے ہیں، 1122 کے ملازمین کو مستقل کردیا گیا ہے، محکمہ اطلاعات بھی مستقل ہوچکے ہیں تو کیا وجہ سے کونسلات کے ملازمین کو مستقلی سے محروم کیوں روا رکھا جارہا ہے اور کونسلات کے ملازمین مایوسی کے شکارہیں مراعات سے محروم، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی نہ ہونے، سینارٹی متاثر ہونے کی وجہ سے مالی مشکلات سے دوچار ہیں، جناب وزیراعلیٰ صاحب گلگت بلتستان کے کل 10 ضلع کونسلیں اور دس ہی میونسپل کمیٹیاں کام کررہی ہیں جن میں دو میونسپل کارپوریشن ادارے بھی شامل ہے ان تمام اضلاع کے لگ بھگ 1500 ملازمین کام کرتے ہیں جن میں کنٹریکٹ اور کنٹی جینسی ملازمین بھی شامل ہے جناب والا بلدیاتی اداروں میں خالی آسامیوں پر گزشتہ 8 سے 10 سالوں سے 43 کنٹریکٹ ملازمین خالی آسامیوں کے متبادل خدمات سرانجام دیتے ہیں، جن میں 15 ملازمین کنسولیڈیٹٹ لسٹ میں شامل ہیں۔ یقینا یہ تعداد دیگر اداروں میں کام کرنے والے کنٹریکٹ ملازمین سے کہیں کم ہے جناب وزاعلیٰ صاحب آ پ کے دور حکومت میں کئی اچھے اور بہت ہی اچھے کام ہوئے ہیں، آپ کے دور میں نیٹکو کے کنٹریکٹ ملازمین مستقل ہوئے ہیں، ریسکیو 1122 کے کنٹریکٹ ملازمین مستقل کردئے گئے ہیں، جبکہ محکمہ اطلاعات، سمیت دیگر اداروں کے ملازمین اس کے علاوہ ہیں۔ امید ہے کہ اپنے دور حکومت کے ان سنہرے ایام میں لوکل کونسلات کے کنٹریکٹ ملازمین جو کہ خالی آسامیوں پر طویل عرصے سے کام کررہے ہیں مستقل کرکے ہمار ے مستقبل کو محفوظ بنائیں گے۔ وسلام