اہم ترینگلگت بلتستان

وفاقی حکومت سے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے مالی مسائل حل کرنے کی سفارش کرینگے، ابرار احمد مرزا

گلگت (وطین نیوز)قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینٹ کے رکن و چیئرمین شعبہ سیاسیات ڈاکٹر افتخار علی نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزاسے یونیورسٹی کے مالی مشکلات کو حل کرنے میں مدد سے متعلق ملاقات کی۔ملاقات میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے کہا کہ وفاقی حکومت سے یونیورسٹی کے مالی مسائل کو حل کرنے سے متعلق بات کریں گے۔

ملاقات میں ڈاکٹر افتخار علی نے چیف سیکریٹری کو قراقرم یونیورسٹی کے مختلف پروگراموں سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ قراقرم یونیورسٹی جو 2002 میں اپنے قیام کے بعد سے خطے کے نوجوانوں کو تعلیم اور کردار سازی کے مواقع فراہم کر رہی ہے۔ 15,000 سے زائد گریجویٹس مختلف قومی اور بین الاقوامی اداروں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

گزشتہ سالوں میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطا ء اللہ شاہ کی لیڈرشپ میں داخلوں کو بڑھانے، مارکیٹ پر مبنی پروگرام متعارف کرانے، اور انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کے قیام میں اہم پیش رفت کی گئی ہے، جس میں کان کنی انجینئرنگ اور قابل تجدید توانائی جیسے اہم شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے والا خصوصی کیمپس۔ مزید برآں، گریجویٹ اسکول کے قیام نے مقامی طلبہ کو درپیش کلیدی مسائل سے نمٹنے کے لیے تحقیق اور تفتیش کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔

انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے سلسلے میں نیشنل بزنس انکیوبیشن سینٹر اور نیشنل فری لانس سینٹر جیسے اقدامات شروع کیے گئے ہیں، جو مقامی سطح پر معاشی بااختیار بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں معاون ہیں۔ تاہم ان کامیابیوں کے باوجود، قراقرم یونیورسٹی کو مالی مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجوہات میں آپریشنل بجٹ دوگنا ہونا ہے،

وفاقی حکومت کی ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ذریعے ملنے والی فنڈنگ میں کم سے کم اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کی وجہ سے یونیورسٹی کو اپنی آمدنی کا ایک بڑا حصہ آزادانہ طور پر پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے باقاعدہ گرانٹس نہ ملنے سے مالی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

ان مسائل سے نمٹنے کے لیے، یونیورسٹی نے ایک انڈومنٹ فنڈ قائم کیا ہے اور قراقرم یونیورسٹی کو وفاقی اور صوبائی حکومتوں دونوں سے تعاون درکار ہے۔ تاکہ انڈومنٹ فنڈ کو تقویت دینے اور کم مراعات یافتہ طلباء کے لیے وظائف فراہم کرنے کے لیے حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبوں کو جاری رکھا جاسکے۔

قراقرم یونیورسٹی کے سینٹ ممبر ڈاکٹر افتخار علی نے وائس چانسلر کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان اور گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ سے کی گئی اپیلوں کی تفصیلات چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کو پیش کردیں تاکہ وہ وفاق میں اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوے آڈیٹر جنرل گلگت بلتستان کی رپورٹ جس میں چھ سو ملین گرانٹ کی سفارش کی گئی تھی اس پر عملدرآمد کروائے تاکہ یونیورسٹی کی طویل مدتی پائیداری اور خطے میں معیاری تعلیم اور تحقیق میں مسلسل تعاون کو یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button