غذر، محکمہ برقیات کی ناقص منصوبہ بندی، ڈیڑھ میگاواٹ اشکومن سات ماہ سے بند ہے،ظفر شادم خیل

غذر (وطین نیوز)سابق امیدوار گلگت بلتستان اسمبلی و رہنما تحریک انصاف گلگت بلتستان ظفر محمد شادم خیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ محکمہ برقیات کی ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے سلپی سے اشکومن تک عوام سردیوں اور گرمیوں کے دونوں سیزن میں بڑی مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں محکمے کے سربراہان کی منصوبہ بندی ٹھیک نہ ہونے سے پرانا ڈیڑھ میگا واٹ پاور ہاوس اشکومن پراپر سات مہینوں سے مکمل بند پڑا ہے
اس پاور ہاوس میں تین مشینیں جن میں جاپانی بائے واٹر مشین کے دو سال پہلے دو برنگ خراب ہوئے جن کا مرمت ابھی تک ممکن نہیں ہوا پرانا پاور ہاوس کے یونٹ نمبر 1کی مشین دو سال قبل مرمت کے لیے ناروے ورکشاپ کا نام دیکر لے گئے ہیں تاحال واپس نہیں لایا گیا ہے یونٹ نمبر2 کا مشین دو ہفتے قبل ناروے ورکشاپ منتقل کیا ہے اس کا بھی واضح نہیں کیا جاتا ہے اگر پرانا پاور ہاوس کی تینوں مشینیں اپنی جگہ اگرٹھیک ہوتی تو ان مشینوں سے 1500 کلوواٹ بجلی مہیا ہوسکتی ہے اور ان کی پیداواری صلاحیت سے 50 فیصد آبادی مستفید ہوسکتی ہے
ان کا کہنا ہے کہ نیا پاؤر ہاؤس اشکومن فیز ٹو ڈیڑھ میگاواٹ ایک یونٹ پر مشتمل ہے موجودہ یونٹ سے بھی 1500 کلو واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن ھیڈ ورک سے پانی کی سپلائی وقت پر پورا نہ ہونے کے باعث اس یونٹ سے بھی بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے دوسری جانب پاؤر ہاؤس کے ھیڈ ورک میں پائیدار کام نہ ہونے کے ساتھ سالانہ کروڑوں روپے ھیڈ ورک پے لگایا جاتا ہے
اس سے عوام کو کوئی خاص ریلیف میسر نہیں ہے سال 2021 میں سابق صوبائی حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرکے 3 کروڈ 70 لاکھ روپے ھیڈ ورک میں حفاظتی کام کے لیے ٹھکیدار کو مختص کیا ہے تین سال ہونے کو ہے کام مکمل نہیں ہوتا اور خطیر رقم کا یہ منصوبہ انتہائی ناقص تعمیر کا نذر ہوا ہے لگتا ایسا ہے کہ روایتی منصوبوں کی طرح اس منصوبے میں بھی ہیرا پھیری اور کرپشن ہی کرپشن ہے
ان کا چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے مطالبہ ہے کہ وہ اس ناقص منصوبہ بندی اور غفلت برتنے والے زمہ داران کے خلاف سختی سے نوٹس لیں ساتھ دونوں پاؤر ہاؤس کی مشنری کو اصلی حالت میں لانے کے ساتھ ھیڈ ورک کو ایک ہفتے تک درست کرے بصورت دیگر سلپی سے اشکومن تک عوام کو ساتھ لیکر دھرنے کی کال دی جائے گی