اہم ترینگلگت بلتستان

غذر انتظامیہ نے پرندوں کے شکار پراکتوپر تک مکمل پابندی عائد کر دی

غذر (نمائندہ خصوصی) پرندوں کی بڑھتی ہوئی نسل کشی کے تنظر میں غذر انتظامیہ نے دیگرعلاقوں سے ہجرت کرکے آنے والے پرندوں سمیت پر قسم کے پرندوں کی شکار پر اکتوبر تک مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

ڈپٹی کمشنر غذر کے دفتر سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام ہجرت کرنے والے پرندوں کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے اوران کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔آج جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شکار کے لائسنس رکھنے والوں کو بھی ہجرت کرنے والے پرندوں کے شکار کی اجازت نہیں ہے خلافرزی کی صورت میں سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ شکاریوں کو 129 لائسنس جاری کیے گئے تھے، جن میں یومیہ 5 پرندوں کی حد تھی، لیکن اب انہیں اکتوبر تک شکار کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں جہاں ہجرتی پرندوں کا مسکن ہے وہاں شکار کی ممانعت ہے تاہم رواں سیزن میں ان تمام مقامات پر بے دریغ اور غیرقانونی شکار کھیلا جارہا ہے اور جال لگا کر پرندوں کو پکڑنے کا سلسلہ بھی شدت اختیار کرگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں سائبیر پرندوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ضلع غزر,نگر اور گلگت میں مقامی لوگ انہیں شکار کرنے کے لئے تالابات بنا رہے ہیں جبکہ ہنزہ عطاء آباد جھیل بوریت لیک اور دریاے ہنزہ کے مختلف مقامات پر گیرا بندی کرکے ان نایاب پرندون کا قتل عام کیا جاتا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا گاہکوچ میں چند مقامی افراد ان پرندوں کا شکار کرکے ڈیمنڈ کے مطابق اس کی سپلائی کرکے ایک اچھی خاصی رقم بٹورتے ہیں۔

مقامی لوگوں کے مطابق گلگت بلتستان میں سائبر پرندوں میں کمی کی کئی وجوہات ہیں اس میں انسانی اور قدرتی دونوں عوامل شامل ہیں، آبی پرندوں میں کمی کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بتدریج کم ہوتی جاری ہے تاہم موجودہ حالات میں دریغ شکار اور اس سے کہیں زیادہ ہونے والی نیٹنگ سے ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ عوامی حلقوں کی جانب سے غذر انتظامیہ کی جانب سے پابندی پر خوشی کا اظہار کیا گیا اور ساتھ مطالبہ کیا ہے گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع میں بھی پرندوں کی شکاری پر پابندی لگنی چاہیے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button