سکردو، بلدیاتی فنڈز کی بندر بانٹ عروج پر پہنچ گئی
سکردو (وزیر مظفر) سکردو میں بلدیاتی فنڈز کی بندر بانٹ عروج پر سیاسی ورکروں کو خوش کرنے کے لئے بلدیاتی سکیمیں رکھنا معمول بن گیا،محکمہ لوکل گورنمنٹ کے زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ممبر اسمبلی کی رضامندی سے بلدیاتی فنڈز کو غیر قانونی کاموں میں خرچ کرنے کے لئے بوگس اور گھوسٹ سکیمیں تیار کرکے منظوری کے لئے گلگت بھیج دیا ہے جس کی منظوری کے بعد کروڑوں روپے ہڑپ کیا جائے گا
زرائع کا کہنا ہے کہ ایسی ایسی سکیمیں تیار کی گئی ہیں جن کا عوامی مفاد عامہ سے کوئی نہیں ہے ان سکیموں میں بااثر سیاسی اور سماجی شخصیات کی زاتی سکیمیں بھی شامل ہیں تعمیراتی سکیموں اور عوامی فلاحی کاموں کے لئے آنے والی درخواستوں کو پس پشت ڈال کر سیاسی مفادات حاصل کرنے کے لئے انفرادی سکیمیں رکھی گئی ہیں ماضی میں بلدیاتی فنڈز کو بیوروکریسی با اثر افراد کو نوازنے کیلئے استعمال کرتی رہی ہے جس کے بعد سابق حکومت نے ممبران اسمبلی کی خواہش پر ان کے زریعے سکیمیں دینے کی منظوری دی تھی اس سال ہر ممبر کو 45 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی سکیمیں دینے کی منظوری کی ملی ہے دلچسپ امر یہ ہے کہ ہر سال بوگس اور گھوسٹ سکیموں کے زریعے کروڑوں روپے ہڑپ کیا جاتا ہے،
اس خرد برد میں محکمہ بلدیات کے آفیسران بھی شامل ہیں حالانکہ ان سکیموں کا کاغذ کے علاؤہ زمین پر کوئی وجود نہیں ہوتا ہے،انسپکشن ٹیم کو پرانے بلدیاتی ممبران کے دور کی سکیمیں دکھا کر ٹرخا دیا جاتا ہے،ان گھوسٹ سکیموں میں پبلک ٹوائلٹس،کمیونٹی کیلئے کراکری،واٹر چینلز،واٹر ٹینکس،سمیت دیگر چیزیں شامل ہیں۔