استور، زلزلہ متاثرین موسمی بیماریوں میں مبتلا، حکومت سے امداد کا مطالبہ
استور(نمائندہ خصوصی) منگل 20 فروری کو آنے والے5.2 شدت کے زلزلے میں متاثرہ علاقوں میں کہیں بارش تو کہیں برف باری، زلزلہ متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا، زلزلے کے بعد ضلع استور میں آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ موسمی بیماریوں میں مبتلا ہوکر حکومت سے امداد کی اپیل کی ہے۔
ذرائع کے مطابق زلزلے سے شدید متاثرہ ضلع استورمیں ڈوئیاں یونین اوراس کے محلقہ علاقوں میں کہیں برف باری تو کہیں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے،20 فروری منگل کے دن آنے والے زلزلے نے بہت سے لوگوں کو گھروں سے خیموں میں لیآیا ہے جس کی وجہ سے متاثرین موسمی بیماریوں کے ساتھ دوسری مشکلات سے نبرد آزما ہیں جبکہ ان علاقوں میں سردی روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔ ان علاقوں میں زلزلے سے مکانات کو نقصان پہنچا ہے جہاں جزوی طور بہت سارے مکانات جن کی کل تعداد 100سے زیادہ ہے جبکہ ڈشکن کا علاقہ مشکن اور شاہی بستی میں سب سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
ذرائع نے بتایا بارش،برف باری اور یخ بستہ ٹھنڈی ہواوں کے باعث زلزلہ متاثرین کا ہر آنے والا دن گزرنے والے دن سے سخت ہوتاہے، زلزلہ سے متاثر دشوار ڈوئیاں یونین کے علاقے تربلینگ،مشکن، ڈشکن اور شاہی بستی میں لوگ اب تک امداد کے منتظر ہیں اور آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے لوگ گھروں سے باہر پرانی پھٹی ٹینٹوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع نے بتایا ٹھٹھراتی سردی میں بچے اور خواتین مختلف موسمی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں،سردی کی شدت میں اضافیکے ساتھ ہی نزلہ‘ زکام‘ کھانسی اور پیٹ کی بیماریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ متاثرین کے لیے فوری طور پر خیمے، بستر، گدے، گرم کمبل اور دوائی کی اشد ضرورت ہے۔ عوام نے وزیراعلی، چیف سیکٹری گلگت بلتستان اور ڈی سی استور سے مطالبہ کیا ہے جلد از جلد متاثرین کی مدد کے لیے اقدامات اٹھاکر عوام کی مشکلات کا آزلہ کریں۔