اہم ترینگلگت بلتستان

فلک نور اغواء کیس، مغوی کی بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری میں تاخیر سے سوالات اٹھ رہے ہیں، دلشاد بانو

گلگت(سٹاف رپورٹر)گلگت بلتستان اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر ترقی و نسواں دلشاد بانو نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلطان آباد سے معصوم گیارہ سالہ فلک نور اغواء ہوئے دو ماہ گزر گئے ہیں مگر ابھی تک بچی کو بازیاب نہیں کرایا گیا ہے اطلاعات آرہی ہیں کہ معصوم بچی پر دباو ڈال کر یہ بیان دلانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے شادی رچائی ہے مگر کسی بھی طور پر قانون اس بات کا اجازت نہیں دیتا کہ 18 سال سے کم عمر بچی اپنی مرضی سے شادی کرے قانونا یہ جرم ہے اس لئے بچی کو فوری بازیاب کرایا جائے

معصوم بچی کے والدین غریب ہیں اور وہ اپنی بیٹی کی بازیابی کے لئے ٹھوکرے کھارہے ہیں مگر کہی سے بھی سے متاثرہ گھرانے کی شنوائی نہیں ہورہی ہے انہوں نے سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر ایڈوکیٹ اور وزیراعلی اور صوبائی وزیرداخلہ سے درخواست کیا کہ فوری طور پر بچی کو بازیاب کرانے لئے اقدامات کا مطالبہ کیا انہوں نے کہا کہ بچی کے والدین نہایت غریب ہیں اس لئے ان والدین کے ساتھ یہ ظلم کیا گیا ہے معصوم بچی کے والدین نہایت پریشان ہیں شنوائی ضروری ہے حکومت اور ادارے اس پر فوری کاروائی عمل میں لائیں

بعد اذاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر دلشاد بانو نے کہا کہ لوگ ہم سے رابطہ کررہے ہیں کہ اغواء ہونے والی معصوم بچی فلک نور کو اگر بچی کو فوری بازیاب نہیں کریا گیا شدید احتجاج کرتے ہوئے عوام سڑکوں پر آئیں گے ہم نے عوام کو یہ اطمنان دلایا ہے کہ حکومت اور ادارے بچی کی بازیابی کے لئے اقدامات کررہے ہیں اگر اداروں نے بچی کی بازیابی میں کوتاہی کی تو عوام سڑکوں پر آئیں گے اور ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہونگے اس لئے فوری طور پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فلک نور کی بازیابی کو یقینی بنائیں اور اصل ملزم کو قرار واقعی سزا دیں انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کے کیسز کو سنجیدہ لینے کی ضرورت ہے ورنہ اس طرح کے واقعات کل کسی اور کے ساتھ بھی ہوسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button