ایمر جنسی منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائیگی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری
گلگت (وطین نیوز)ایڈیشنل چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کی زیر سر براہی ایمر جینسی ورکس کی جانچ پڑتال کیلئے قائم شدہ سکروٹنی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام متعلقہ اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں ایمرجنسی ورکس کے حوالے سے اہم مسائل پر گفت و شنید کی گئی اور درجہ ذیل فیصلے لئے گئے۔ اجلاس میں تمام تجویز کردہ ایمرجینسی سکیموں کا جائزہ لیا گیا اور ان سکیموں کو زیر غور نہیں لینے کا فیصلہ کیا گیا جو کہ ایمرجنسی کاموں کے زمرے میں نہیں آتے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایمرجنسی کی اصطلاح وہاں استعمال کی جائے گی جہاں کسی حالیہ واقعہ کے نتیجے میں ایسا کوئی نقصان ہوا ہو جس کی بحالی کی ضرورت نظام زندگی چلانے کیلئے ناگزیر ہو۔
وہ منصوبے جو پیش گوئی کی بنیاد پر جیسے ایک سال بعد سیلاب کے خدشے کے پیش نظر، احتیاطی تدابیر کے طور کے طور پر حفاظتی کام کیلئے تجویز کئے جاتے ہیں، ایمر جیسی منصوبوں کے دائرے میں نہیں آتے۔ لہذا اس قسم کے منصوبے مستقبل میں زیر غور نہیں لائے جائینگے۔
اجلاس میں اس امر کا بھی مشاہدہ کیا گیا ہے کہ ایمرجینسی والے منصوبوں کی لاگت کے تخمینے میں بہت زیادہ مبالغہ آرائی کی جاتی ہے۔ لہذا آئندہ سے لاگت کے تخمینے متعلقہ ضلع کے ڈپٹی کمشنر، ایگزیکٹوانجینئر بی اینڈ آر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر جی بی ڈی ایم اے کی زیرنگرانی بنائے جائیں گے۔ تمام منظور شدہ منصوبے ایمرجیسی بنیاد پر مکمل کئے جائیں گے اور بلا عذر تاخیر نا قابل برداشت تصور کی جائیگی اور زمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ متعلقہ ڈپٹی کمشنر ہر 15 دن بعد امیرجنسی کاموں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے سائٹ کا دورہ کریں گے،
علاوہ ازیں متعلقہ ڈویژن کے کمشنر اور اسٹنٹ ڈائریکٹر جی بی ڈی ایم اے تمام زیر تعمیر منصوبوں کا معیار اور پیش رفت معلوم کرنیکیلئے سر پرائز دورے کریں گے۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری کیپٹن (ر) مشتاق احمد نے اس موقع پر کہا کہ عوام کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کیلئے ایمر جنسی منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی سطح پر کوتاہی برداشت نہیں کی جائے لہذا ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ محکمے ایمرجنسی کاموں کی معیاری تکمیل یقینی بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہ کریں۔