استورلینڈ سیکنڈل میں شفاف انکوائری نہیں ہوئی تو جوڈیشل انکوائری کیلئے پٹیشن دائر کریں گے، غلام محمد ایڈوکیٹ
گلگت (طاہریوسف) معروف قانون دان غلام محمد ایڈوکیٹ نے کہا ہے استور اراضی اسیکنڈل میں ملوث کرداروں کو بچانے کی کوشش ہو رہی تحصیل شونٹرمیں کی گئی جعلی انتقالات پرصاف شفاف انکوائری نہیں کرائی گئی تو پورے گلگت بلتستان میں تحریک چلائیں گے اور جوڈیشل انکوائری کیلئے پٹیشن بھی دائر کریں گے۔
استور لینڈ مافیاز کے خلاف تحریک کے اہم رہنما ومعروف قانون دان غلام محمد ایڈوکیٹ نے میڈیا کو دئیے گئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ استور تحصیل شونٹرمیں کی گئی جعلی انتقالات ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے کچھ مفاد پرست عناصردرپردہ لینڈ مافیاز کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔غلام محمد ایڈوکیٹنے کہا ہے ایسے لگتا ہے کہ جعلی انتقالات اورخرید فروخت میں ان نام نہاد وطن فرشوں کا بھی اچھا خاصا حصہ ہے، اگر صاف شفاف وغیرجانبدارانکوائری ہوئی توانکے بھی نام منظر عام پرآسکتے ہیں۔ اس لئیے درپردہ اور چوری چھپے یہ کوشش ہو رہی ہے کہ گول مول کر کرکے ٹوٹل قسم کی انکوائریکرائی جائیاورعوام کو یہ کہا جائے کہ کچھ خاص نہیں ہوا ہے ویسے شور شرابہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے لینڈ مافیا اوران کے نہاد سہولت کاروں کو معاملے کی شدت کا اندازہ ہی نہیں ہے، اگر اس معاملے کو خوش اسلوبی سے حل نہیں کیا گیا تو علاقے میں خون خرابہ اور نہ ختم ہونے والا فتنہ پیدا ہو سکتا ہے، ہر کوئی باہر نکل کر عوامی چراگاہیں اوراراضیات کو قبضہ کرنے کی کوشش کریں گااورعلاقے میں افراتفری کی صورتحال پیدا ہوگی۔
انہوں نے تنبیے کرتے ہوکہا لینڈ مافیا کان کھول کرسنیں تمارے ساتھ ساتھ جو سہولت کار اور مفاد پرست عناصر ہیں وہ بھی مٹی میں مل جائیں گے۔ عوام یہ سب کچھ بہت اچھی طرح سمجھ رہی ہے اور سوشنل میڈیا کے اس دور میں کسی بھی قسم کی غلط چلاکی نہی چلے گی۔ ومعروف قانون کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ کیس جو نہ صرف علاقے کے متاثرین اچھی طرح جانتے ہیں اورایک ایک انچ زمین کا پتہ ہے بلکہ گلگت بلتستان کا ہر باشعور آدمی اس کو بہت بڑا فراڈ سمجھ رہے ہیں۔
کئی دوست پورے گلگت بلتستان سے رابطے کر رہے ہیں کہ اس تحریک کو پوری گلگت بلتستان کی تحریک بنائی جائے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اگر صاف شفاف انکوائری ہو کر معاملات آگے بڑھے تو ٹھیک نہیں تو پورے گلگت بلتستان میں تحریک بھی چلائیں گے اور جوڈیشل انکوائری کیلئے پٹیشن بھی دائر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا ہمیں امید ہے کہ ہمارے خدشات کا کما حقہ احاطہ کیا جائے گا۔ اور امید ہے کہ غیر جانبدار انکوائری کمیشن صاف شفاف انکوائری کرے گی۔ نہیں تو پھر دم دمادم مست قلندرہوگا۔ جس کو بعد یہ سنبھالے نہیں سنبھال سکیں گے۔