اشکومن، ای ٹی آئی کی زیر نگرانی ایری گیشن چینل کی ناقص تعمیر، عوام سراپا احتجاج
غذر(بیورو رپورٹ) تحصیل اشکومن کے علاقے ایمت ویلی کے گاؤں بلھنز میں تیسرا عوامی ہنگامی اجلاس ایفاد ETI کی زیر نگرانی ایمت تا شمس آباد 22 کروڈ لاگت سے تعمیر ہونے والی ایریگیشن چینل کی ناقص تعمیر اور اس میں ہونے والی میگا کرپشن پر عوام سراپا احتجاج ایفاد ETI کے تمام فلیڈ اسٹاف، ایس ایم ٹی کمیٹی اور ٹھکیدار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے سے فوری بنیادوں پر اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ کردیا
غذر انتظامیہ کو آگاہی اور تحریری قرار داد دینے کے باوجود خاموشی معنی خیز ہے کل کو بڑے تصادم یا منصوبے کے حوالے سے 1700 گھرانے سڑک پے نکل آئے تو زمہ دار انتظامیہ اور ETI کے سربراہان زمہ دار ہونگے منقعدہ ھنگامی آجلاس میں گاوں شمس آباد، بلھنز، نور آباد اور رحمت آباد کے نمبرداران،عمائدین کے علاوہ سابق امیدوار صوبائی اسمبلی ظفر محمد شادم خیل نے شرکت کی۔
آجلاس میں سختی سے کہا گیا کہ ایمت تا شمس آباد 22 کروڈ کی لاگت سیایریگیشن چینل کی تعمیر میں ETI کے سوشل موبلائزر، انجینئرز، اور ایس ایم ٹی کے چند اک ممبران کی آپس کی ملی بھگت ہیراپھیری اور اندر کی کرپشن سے عوامی نوعیت کا اہم منصوبہ ناکامی کی جانب دھکیلا جارہا ہے 28 ستمبر 2019 میں اس منصوبے کا معاہدہ ہوا تھا جو 30 ستمبر 2021 کو مکمل ہونا تھا تاہم ان سب کی ملی بھگت اور اپنے فائدے کے لیے ڈیزائن میں تبدیلی کے باعث ابھی تک کھٹائی میں پڑ گیا ہے ETI کے سوشل موبلائزر، انجینئرز، ایس ایم ٹی کمیٹی اور ٹھکیدار کی مشترکہ ملی بھگت سے اس منصوبے کا اصل سروے محض اس لیے تبدیل کیا گیا ہے تاکہ ان کو زاتی فائدہ مل سکیں جوکہ تاریخی کرپشن ہے سروے تبدیل کرنے کے باعث پورا منصوبہ ناکام ہے
آجلاس میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ اس منصوبے کو 2021 میں مکمل کرنے کی بجائے ابھی تک تاخیر کانے کے پیچھے بھی کرپشن کے بڑے معاملات ہیں ہر چھ ماہ بعد ریوایس کی مد میں رقم بڑھاتے ہوئے اپنی خود غرضی کو ترجیح دیا جاتا ہے۔آجلاس میں کہا گیا کہ اس میگا کرپشن، ETI کے موجودہ سوشل موبلائزر، انجینئرز اور ایس ایم ٹی کو یہاں سے فارغ کرکے ازسر نو اس منصوبے کی تکمیل اور تحقیقات کے لیے ETI اور انتظامیہ کے سربراہان کو تحریری طور پر اگاہ کرنے کے باوجود خاموشی سے معلوم ہوتا ہے کہ یہاں 22 کروڈ کی کرپشن میں سب برابر کے شریک ہیں۔آجلاس میں کہا گیا کہ اس پراجیکٹ کو مخلصی کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچانا ہے تو موجودہ کمیٹی اور ETI کے سوشل موبلائزر، انجینئرز کو فوری بنیادوں پر یہاں سے تبادلہ کیا جائے۔
اس منصوبے کے لیے ازسر نو عوامی کثیرالشراکتی رائے سے نئی ایس ایم ٹی کی تشکیل نو کیا جائے۔منصوبے کی ابتدائی سروے کو بحال رکھا جائے اور نالہ خوش روئی جراب سے صاف پانی کی ترسیل کو ممکن بنایا جائے۔منصوبے کا چار سالہ حساب کتاب، ڈیزائن میں تبدیلی، اور اس میں ہونے والی کرپشن، ہیراپھیری کی پائیدار تحقیقات کے لیے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیں جو چار سالہ حساب کتاب عوام کے سامنے رکھیں اور سروے کو تبدیل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
آجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آج کے منصوبے سے متعلق اداروں سے بات چیت اور دیگر معاملات کے لیے اس اجلاس میں منتخب کردہ 20 رکنی کمیٹی بات کرے گی جس کی رہنمائی سابق امیدوار صوبائی اسمبلی ظفر محمد شادم خیل کریں گے۔آجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ETI کے زمہ دران اور انتظامیہ نے اس بار بھی اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لیا تو دس روز کے اندر 1700 گھرانے ETI کے خلاف سخت احتجاجی دھرنے پر غور کرے گی جس کی زمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔
آجلاس میں نیب، ایف آئی ایاور آختساب کے اداروں سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایمت شمس آباد ایری گیشن سمیت غذر بھر میں ETI کے منصوبوں میں ہونے والی کرپشن کا تحقیقات کریں۔