گلگت محکمہ برقیات کے برطرف میٹر ریڈرز کی بحالی کے امکانات روشن ہوگئے
گلگت (نمائندہ خصوصی) گلگت محکمہ برقیات کی طرف سے بجلی کے بلوں کی ریکوری میں غلفت برتنے والے تقریباً دو سو برطرف ملازمین کے بحالی کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔
زرائع کے مطابق برطرف ملازمین کی انتھک محنت سے محکمہ برقیات کی طرف سے بجلی کے بلوں کی ریکوری میں غلفت برتنے والے تقریباً دو سو ملازمین کی بحالی کے لیے فائل گلگت وزیراعلیٰ سیکٹریٹ آفس سے بحالی کی سفارشات کے ساتھ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا کو ارسال کر دی گئی تھی۔
زرائع نے بتایا جبکہ اس حوالے سے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے قانونی اور ٹیکنکل وجواہات کا بہانہ بناکر اس میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں اور باقدہ طور پرمسلے کے بارے میں وزیراعلیٰ سیکٹریٹ آفس کو آگاہ کر دیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا اب وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان کے احکامات کی روشنی میں جلد اس مسلے کو قراداد کی شکل میں جی بی اسمبلی سے پاس کرا کر برطرف ملازمین کو دوبارہ ان کی سابقہ ملازمتوں میں بحال کردیا جائیگا۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کو برطرف لازمین کا ایک وفد نے ملاقات کرکیتمام صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔ ان کاکہنا تھا تھا انہوں نے تقریباً آٹھ سے نو سال تک محکمے کے لیے خدمات سرانجام دی ہیں ان کو صرف سیاسی و انتظامی انتقام کا نشانہ بنایا گیا انہیں ملازمین تصور ہی نہیں کیا گیا،ان کو الگ کیڈر میں رکھا گیا ہے،ان کی الگ سے سنیارٹی لسٹیں مرتب کی گئی اور بہت ہی کم تنخواہ میں ان سے ڈیوٹیاں لی گئی ہیں جس پر وزیراعلیٰ نے ان کی ملازمتوں کی بحالی کے لیے اقدامات کا حکم دے رکھا ہے۔
گلگت بلتستان میں صارفین سے بل لینے کا کوئی معقول نظام موجود ہی نہیں ہے جس کی وجہ سے صارفین کو کافی مشکلات کا سامنا ہے محکمہ برقیات کی ناقص سٹم کی وجہ سے گھریلو صارفین کو مقررہ تاریخ میں بل نہیں دیا جاتا ہے جس کی وجہ سے صارفین کو خود اپنے پیسے خرچ کرکیکسی طرح سے پرنٹ کروا کر جمع کرانا ہوتا ہے یاد رہیسال 2023 میں محکمہ برقیات گلگت بلتستان نے ٹارگٹ پورا نہ کرنے کی پاداش میں دو سو سے ذائد میٹر ریڈرز کو ملازمت سے فارغ کردیا گیا تھا جس کی وجہ سے بجلی صارفین بھی متاثر ہونے لگے ہیں
عوام نے حکم بلاسے اپیل کی ہے بلوں کو صارفین تک پہچانے کے لیے محکمہ برقیات کوپابند بناکر کوئی موثر و مربوط نظام کا بندوبست کیا جائے۔