استور, بس اڈے کی منتقلی کیخلاف پبلک ٹرانسپورٹ مالکان، تاجر برادری سراپا احتجاج
گلگت(نمائندہ خصوصی) استور بس اڈے کی منتقلی کے خلاف پبلک ٹرانسپورٹ مالکان اور تاجر برادری سراپا احتجاج ہو گئے اڈے کی منتقلی کے خلاف استور بازار میں سخت احتجاج کرکے انتظامیہ کو فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کردی۔
ٹرانسپورٹ مالکان کا کہنا ہے کہ نئے بس آڈے میں جہاں سہولیات کا فقدان ہیں وہاں بس آڈہ کئی کلومیٹر دور بھی ہے جہاں ٹر انسپورٹ مالکان کو مشکلات کے ساتھ محفوظ بھی نہیں ہونگے بس اڈے کی منتقلی کے خلاف احتجاج کے باعث مسافروں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مختلف ٹرانسپورٹ یونین کے عہدار اور ٹرانسپورٹ سے وابستہ افرادکا اڈے کی منتقلی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ بس اڈے کی منتقلی سے ان کے روزگار پر اثر پڑ رہا ہے مسافر استور بازار سے کئی کلومیٹر دور اڈے پر جانے کیلئے کسی دوسرے گاڈیوں کا استعمال کر ئینگے جس سے ان کے وقت کا ضائع اور اخراجات مزید بڑھے گے۔ صدر انجمن تاجران استور طلحہ مجاہد، جنرل سٹور سکریٹری عبدالقدوس، سینئر، نائب صدر گل شہزاد، سکریٹری انفارمیشن، شبیر، نائبِ صدر نور خان سانوں، سکریٹری فائنانس سیف اللہ خان، سرپرست یوسف اور صدر اول جمعہ میر نے آڈے کی منتقلی پر اپنے گہرے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے موجودہ اڈہ میں ٹرانسپورٹروں اور مسافروں کے لئے تمام وسائل موجود ہے جبکہ انتظامیہ نے ذاتی مفادات کے صول کیلئے آڈے کی منتقلی کا فیصلہ کیا ہے
انہوں نے کہا کہ جب تک اڈے کی منتقلی کا فیصلہ واپس نہیں لیا جاتا تب تک روزانہ کی بنیاد پراحتجاج جاری رہے گی۔ دوسرے جانب انتظامیہ سمیت ڈپٹی کمشنر اوراسسٹنٹ کمشر استور نے ٹرانسپورٹروں اور تاجروں کے تمام تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ استور بازار میں آڈے کی موجودگی کی وجہ سے آئے روز ٹریفک جام اور مسافروں سمیت آمد ورفت میں مشکلات درپیش تھی جس کی وجہ سے انتطامیہ نے اڈے کی منتقلی کا فیصلہ کرتے ہوئے مناسب جگہ پر بس آڈہ تعمیر کروا دیا ہے جہاں پر ٹرانسپوٹروں اور مسافروں کیلئے تمام وسائل موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئے بس اڈے سے مسافروں کی آمد ورفت شروع ہو چکی ہے اور کسی کو کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی انہوں نے علاقہ عوام سے کہا کہ انتظامیہ نے عوام کے بہتر مفاد کی خاطر آڈے کی منتقلی کا فیصلہ کیا ہے۔