اہم ترینتعلیم و صحتگلگت بلتستان

پوسٹ گریجویٹ کالج کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے، فتح اللہ خان

گلگت(خصوصی رپورٹ: امیرجان حقانی سے)طلبہ وطالبات کے شاندار مستقبل کے لیے عملی اقدامات بہت ضروری ہیں۔ہماری کوشش ہوگی کہ پوسٹ گریجویٹ کالج مناور گلگت کے طلبہ و اساتذہ اور تمام تعمیراتی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں۔ اس کے لیے ہم سب مل کر کام کریں گے۔پوسٹ گریجویٹ کالج گلگت کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے جو بھی اقدامات کرنے ہونگے میں تیار ہونگا۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری،سیکریٹریز اور دیگر ڈیپارٹمنس کے حکام سے خود بات کروں گا۔ تعمیرات کے لئے فنڈ کی کمی نہیں ہے۔میری پچاس کروڈ کی اے ڈی پی سٹی گلگت بشمول سکوار اور مناور کے لئے ہے۔اس میں کالج کے پانی کا مسئلہ ترجیحی رکھا جائے گا۔ کالج کی ٹیم دیکھ لیں کہ بورنگ بہتر رہے گا یا دریا سے پانی لانا بہتر رہیگا۔فوری طور پر پروپوزل پیش کریں۔پچاس کروڈ میں جتنا بھی فنڈکالج کے پانی کے لئے ضروری ہوگا مہیا کریں گے۔اسی طرح کالج کے حدود میں روڈ کی تعمیر و تزئین اور میٹلنگ کے لیے بھی فنڈ رکھونگا۔سیکورٹی کے اعتبار سے بھی کالج کی بونڈری وال بہت اہم ہے جس کے لئے پندرہ مئی کے بعد اے ڈی پی فارمیشن ہوگی اس میں کالج کی بونڈری وال رکھونگا۔

بی ایس کی بلڈنگ کے تعمیراتی کام کی تکمیل کے لئے متعلقہ اداروں سے بات کریں گے۔ آئی ٹی لیب کے لیے بھی پروجیکٹس کی کوشش کریں گے۔ان خیالات کا اظہار ممبر اسمبلی گلگت بلتستان و چیئرمین انویسمنٹ بورڈ و جی بی آر ایس پی نے کیا۔ انہوں نے پوسٹ گریجویٹ کالج کا دورہ کیا، اساتذہ و پرنسپل کے ساتھ ملاقات کی اور کالج کی لائیبریری اور آئی ٹی لیب کا خصوصی وزٹ کیا۔

پرنسپل کالج پروفیسر اسلم ندیم نے ممبر اسمبلی فتح اللہ خان کو کالج کے مسائل پر تفصیلی بریفنگ دی جن میں پانی، بونڈری وال، آئی ٹی لیب، درون کالج روڈ کی میٹلنگ،بی ایس بلڈنگ کی نامکمل تعمیرات شامل ہیں۔ پرنسپل نے کہا کہ پوسٹ گریجویٹ کالج 1970 میں قائم ہوا ہے۔بڑے بڑے سیکریٹریز اور دیگر آفیسران نے اس کالج سے تعلیم حاصل کیا ہے۔2003کو جب کالج کی بلڈنگ کے آئی یو کی دی گئی تو تب سے آج تک یہ کالج مختلف کرائسز کا شکار ہے۔

تاہم اس کے باوجود اس وقت کالج میں سات سو سے زائد طلبہ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہورہے ہیں۔انٹرمیڈیٹ تک ہومینیٹیز، سائنس اور آئی سی ایس کی تعلیم دی جاتی ہے جبکہ 2020 سے بی ایس کے پروگرام اور 2022 سے اے ڈی پروگرام چلائے جارہے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ ڈائریکٹریٹ لیول پر ایک مستقل سیکشن ہائی ایجوکیشن کے معاملات کو ڈیل کرنے کے لئے تشکیل دیا جائے۔پرنسپل کی بریفنگ کے بعد فتح اللہ خان نے خصوصی خطاب کیا اور ہر مسئلہ کے اوپر کمنٹس بھی کیے اور مسئلہ کے حل ہونے کا راستہ بھی دکھایا۔

ا نہوں نے زور دیا کہ اگلے ہفتے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے ساتھ میٹنگ ہے جس میں ہائرایجوکیشن کا سیکریٹری بھی ہوگا تو آپ اپنے مسائل کی پوری بریفنگ تیار کرکے آجائیں تاکہ وہاں یہ سارے مسائل ڈسکس ہوں اور ہم ترجیحی بنیادوں پر کالج کے مسائل حل کریں گے۔اس کالج میں صرف گلگت نہیں پورے جی بی کے طلبہ ہیں جس کی وجہ سے اس پر بوجھ بھی زیادہ ہے ا س لیے اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔صرف کالج کا دورہ کرنا اور بیانات دینا کافی نہیں ہوگا بلکہ فوری طور پر عملی اقدامات کرنے ہونگے۔

تقریب کے اختتام پر پروفیسر اشتیاق احمد یاد نے پرنسپل اور کالج انتظامیہ و اساتذہ کی طرف سے فتح اللہ خان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کالج کا دورہ کیا اور مسائل حل کرنے کے لئے عملی اقدامات کرنے کی یقین دہانی کروائی۔انہوں نے کہا کہ یہ سب طلبہ کی بہتری اور کالج کی ترقی کے لئے کیا جارہا ہے

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button