خپلو: دریا کا رخ سلینگ کی طرف موڑنے کی کوشش، نقصان کا خدشہ
خپلو(وطین نیوز) سلینگ پل کے قریب آباد بیاوی گون کے بعض افراد دریا میں رکاوٹیں ڈال کر رخ موڑنے میں مصروف ہیں۔ سلینگ کا تفریحی مقام پانی کی زد میں آنے کا خدشہ ہے، حکومت نوٹس لے۔ اہالیان سلینگ کا مطالبہ۔
تفصیلات کے مطابق سلینگ کے نمبردار غلام مہدی صدر ویلفیئر ارگنائزیشن غلام حیدر چوہدری ابراہیم سوبیدار اسماعیل سابقہ صدر ویلفیئر ارگنائزیشن حاتم علی کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ضلع گانچھے کے علاقہ خپلو اور سلینگ کے درمیان پل کے قریب آباد دریا کنارے واقع غیر آباد اور بنجر رقبے کے سائز کو بڑھانے کیلئے بیاوی گون کے بعض افراد دریا میں سیدھی بند باندھ کر پانی کا رخ سلینگ کی طرف موڑنے میں مصروف ہیں تاکہ دریا کے رخ موڑنے سے مذید زمین حاصل کی جا سکے۔
بیان کے مطابق اس اقدام کی وجہ ے سلینگ جیسا سر سبز و شاداب اور تفریحی مقام شدید دریائی کٹاؤ کی زد میں آنے اور نقصانات کا خدشہ ہے۔ بیان کے مطابق کچھ سال قبل بھی اسی مقام پر ایک بند باندھا تھا جس سے دریا کا رخ سلینگ کی طرف ہوا تھا اور ایک ہزار کنال زرعی اراضی اور پھلوں کے باغات دریا برد ہو گئے تھے۔
بیان کے مطابق اب اس بند پر دوبارہ کام شروع کردیا گیا ہے جس سے اس دوبارہ دریارئی کٹاو کا خدشہ ہے۔ بیان کے مطابق اہلیان سلینگ کو اس اقدام پر شدید تحفظات ہیں۔ اگر یہ کام جاری رہا تو پورے سلینگ کو شدید نقصان ہوگا اور سلینگ میں موجود فروٹ نرسری اور سٹار کرکٹ اسٹیڈیم کو بھی شدید نقصان کا خطرہ لاحق ہے جو کسی بی وقت دریائی کٹاؤ کی زد میں آسکتے ہیں۔
اہلیان سلینگ نے ڈی سی گانچھے اور تحصیلدار ڈغونی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر نوٹس لیں اور یہ کام فوری بند کرائیں۔ ورنہ سلینگ کے عوام خپلو ہیڈ کوارٹر پہنچ کر احتجاج کرنے اور اپنے حق کا تحفظ کرنے میں حق بجانب ہونگے۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ اگر بند لگانا ضروری ہے تو طرفین کے ذمہ داران باہمی مشاورت سے کام کریں تاکہ نہ طرفین کی قیمتی زمینوں کا نقصان ہو اور نہ ہی کسی کی حق تلفی ہو۔