اہم ترینگلگت بلتستان

محکمہ وائلڈ لائف گلگت ہجرتی پرندوں کی غیر قانونی شکار روکنے میں ناکام

گلگت(نمائندہ خصوصی) گلگت بلتستان میں سائبیریا سے آنے والے ہجرتی پرندوں کی آمد میں گذشتہ کئی برسوں سے غیرمعمولی کمی آ چکی ہے جبکہ صوبائی حکومت جنگلی حیاتیات کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام اور بے بس دکھائی دیتی ہے۔تفصیلات کے مطابق متعلقہ ادارے جنگلی حیاتیات کے تحفظ میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں جبکہ صوبائی محکمہ وائلڈ لائف اسٹاف اورفنڈ کی کمی کی وجہ سے عمومی طور پر غیرفعال ادارہ بناتا جارہا ہے

گلگت بلتستان میں جہاں ہجرتی پرندوں کا مسکن ہے وہاں شکار کی ممانعت ہے تاہم رواں سیزن میں ان تمام مقامات پر بے دریغ اور غیرقانونی شکار کھیلا جارہا ہے اور جال لگا کر پرندوں کو پکڑنے کا سلسلہ بھی شدت اختیار کرگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان میں سائبیر پرندوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق ہوگیا ضلع غزر,نگر اور گلگت میں مقامی لوگ انہیں شکار کرنے کے لئے تالابات بنا رہے ہیں جبکہ ہنزہ عطاء آباد جھیل بوریت لیک اور دریاے ہنزہ کے مختلف مقامات پر گیرا بندی کرکے ان نایاب پرندون کا قتل عام کیا جاتا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا گاہکوچ میں چند مقامی افراد ان پرندوں کا شکار کرکے ڈیمنڈ کے مطابق اس کی سپلائی کرکے ایک اچھی خاصی رقم بٹورتے ہیں۔مقامی لوگوں کے مطابق گلگت بلتستان میں سائبر پرندوں میں کمی کی کئی وجوہات ہیں اس میں انسانی اور قدرتی دونوں عوامل شامل ہیں، آبی پرندوں میں کمی کا سلسلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ بتدریج کم ہوتی جاری ہے تاہم موجودہ حالات میں دریغ شکار اور اس سے کہیں زیادہ ہونے والی نیٹنگ سے ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے۔

گلگت وائلڈ لائف کے ایک سئنیر آفسر کا کہناہے کہ صوبائی وائلڈ لائف کے پاس اسٹاف اور گاڑیوں کی کمی کا سامنا ہے باوجود اس کے دستیاب وسائل کو استعمال کرکے جنگلی حیاتیات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدام کررہے ہیں، نیٹنگ ایک غیرقانونی عمل ہے اور جولوگ اس میں ملوث ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی کی جارہی ہے

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button