آٹے کی شفاف تقسیم کیلئے ڈیجیٹل نظام کے علاوہ اور کوئی طریقہ نہیں، چیف سیکریٹری
سکردو (وزیر مظفر)شگر لمسہ روڈ کی انکوائری چل رہی ہے سڑک کا کام کافی حد تک ہو چکا ہے بہت جلد سڑک کو مکمل کیا جائے گا سکردو بائی پاس کے معاوضے کا معاملہ حل ہوگیا ہے جلد اچھی خبر ملے گی،
چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ابرار احمد مرزا نے سکردو میں صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ بلتستان میں جاری پراجیکٹس تیزی سے تکمیل کے مراحل میں ہیں، ڈھائی سو بیڈ ہسپتال کی پراگرس بہت اچھی ہے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں پراجیکٹ میں رشتہ داروں کی بھرتیوں کے حوالے سے رپورٹ طلب کی ہے ثابت ہونے کی صورت میں کاروائی ہوگی،گندم بائیو میٹرک کے زریعے تقسیم ہوگی،ہرگھر کے سربراہ یا فرد کا بائیو میٹرک ہوگا،اور گندم ملے گی،
ڈیجیٹل سروے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی طریقہ کار نہیں ہے ڈیجیٹل سروے سے سب سے زیادہ فائدہ گلگت اور سکردو ڈسٹرکٹ کو ہوگا،کیونکہ سب سے زیادہ ان دو شہروں میں لوگ آکر آباد ہو رہیہیں،پچاس فیصد گلگت اور بتیس فیصد سکردو میں سروے ہوچکاہے،
بلستتان میں بڑھتے ہوئے کینسر کیسز پر تشویش ہوا بہت جلد اس کے بارے میں سٹڈی سروے کروائیں گے،گلگت بلتستان میں فوڈ کوالٹی کا ایشو ہے یہ بہت سیریس مسئلہ ہے اس حکومت غور کر رہی ہے بجلی کی صورت حال پورے گلگت بلتستان میں گھمبیر ہے سکردو میں تین میگاواٹ بجلی سولر حاصل ہوسکتی ہے لیکن وہ بیس روپے پر ہونٹ پڑ رہی ہے جس کو ہوٹل مالکان اور کاروباریوں کو دینے کیلئے بات چیت چل رہی ہے
اگر یہ کامیاب ہوا تو عوام کو کافی حد تک ریلیف ملے گی،بجلی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے جو ڈیڑھ دو سال میں مکمل ہو, جعلی اور بوگس ملازمین کی چھان بین جاری ہے بڑی تعداد میں ملازمین ٹریس ہوئے ہیں،اکتیس آگست تک ملازمین کی بائیو میٹرک ہوگی اگلے مہینے سے بغیر بائیؤ میٹرک کے تنخواہ نہیں ملے گی،اگلے ہفتے سے بائیو میٹرک نہ کرنے والوں کو تنخواہ نہیں ملے گی،بوگس اور جعلی ملازمین کے سدباب کے لئے عوام اور سوسائٹی کو ساتھ دینا ہوگا۔